Monday 15 June 2015

Janwaron Ko Satana

جانوروں کو ستا نا

    جانوروں کو بلا وجہ مارنا ،اور ان کی طاقت سے زیادہ ان سے محنت لینا، بلا ضرورت ان کو قتل کرنا، یا آگ میں جلانا، یا بھوکا پیاسا رکھنا حرام و گناہ ہے۔ چنانچہ مندرجہ ذیل حدیثوں میں خاص طور پر اس کی ممانعت آئی ہے۔
حدیث:۱
     حضرت ابوہریرہ رضی ا للہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک چیونٹی نے ایک نبی علیہ السلام کو کاٹ لیا تو انہوں نے چیونٹیوں کے مسکن کو جلا دینے کا حکم دے دیا، اور وہ جلا دیا تو اللہ تعالیٰ نے اس نبی علیہ السلام پر یہ وحی اتاری کہ تم کو تو ایک چیونٹی نے کاٹا تھا۔ مگر تم نے ایک ایسی امت کو جلا دیا جو خدا کی تسبیح پڑھتی تھی ۔

(صحیح البخاری، کتاب الجھاد والسیر،باب۱۵۳ ،الحدیث:۳۰۱۹، ج۲، ص۳۱۵)


حدیث:۲
     حضرت عبدا للہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا کہ ایک عورت ایک بلی کے معاملہ میں جہنم کے اندرداخل کی گئی۔اس نے ایک بلی کو باندھ رکھا تھا ،نہ اس کو کچھ کھلایا پلایانہ اس کو چھوڑا کہ وہ کیڑے مکوڑوں کو کھاتی یہاں تک کہ وہ مر گئی۔

(صحیح البخاری،کتاب بدء الخلق ، باب خمس من الدوّاب...الخ، الحدیث: ۳۳۱۸،ج۲،ص۴۰۸)

حدیث:۳
     حضرت ابن عمر رضی ا للہ تعالیٰ عنہماسے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم سے میں نے سنا ہے کہ جو کسی جاندار کو لٹکا کر اس پر نشانہ لگائے وہ ملعون ہے۔

(صحیح مسلم،کتاب الصید والذبائح...الخ،باب النھی عن صبر البھائم،الحدیث۱۹۵۸، ص۱۰۸۱)

حدیث:۴
     حضرت شداد بن اوس رضی ا للہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسو ل اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا کہ ا للہ تعالیٰ نے ہر چیز میں بھلائی کرنے کا حکم فرمایا ہے۔لہٰذا تم جب کسی کو قتل کرو تو اچھے طریقے سے قتل کرو اور جب تم کسی جانور کو ذبح کرو تو اچھے طریقے سے ذبح کرو چھری تیز کرو اور ذبیحہ کو راحت پہنچاؤ۔

(صحیح مسلم،کتاب الصیدوالذبائح...الخ،باب الأمرباحسان...الخ، الحدیث: ۱۹۵۵،ص۱۰۸۰)

حدیث:۵
    حضرت جابر رضی ا للہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے جانوروں کو ان کے چہروں پر مارنے اور داغ لگانے سے منع فرمایا ہے۔

(صحیح مسلم،کتاب اللباس والزینۃ، باب النھی عن ضرب الحیوان...الخ، الحدیث:۲۱۱۶،ص۱۱۷۱)

حدیث:۶
    حضرت جابر رضی ا للہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ ایک دفعہ ایک گدھا رسول ا للہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم کے سامنے سے گزرا جس کے چہرے پر داغ لگایا گیا تھاتو آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا کہ اس شخص پر اللہ کی لعنت ہو جس نے اس کے چہرے پر داغ لگایا ہے۔

(صحیح مسلم،کتاب اللباس والزینۃ، باب النھی عن ضرب الحیوان ...الخ، الحدیث:۲۱۱۷،ص۱۱۷۲)

حدیث:۷
     حضرت عبدا للہ بن عمرو بن العاص رضی ا للہ تعالیٰ عنہماسے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص ایک گُوریا(چڑیا)کو یا اس سے بڑے پرندے کو ناحق قتل کر دے تو اللہ تعالیٰ اُس سے اُس کے قتل کے بارے میں پوچھ گچھ فرمائے گا تو کسی نے کہا کہ یا رسول ا للہ !صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلم اس کا حق کیا ہے؟ تو فرمایاکہ یہ ہے کہ اس کو ذبح کرے اور کھائے، نہ یہ کہ اس کا سر کاٹ کر پھینک دے۔

(مشکوٰۃ المصابیح، کتاب الصید والذبائح، الفصل الثانی،الحدیث:۴۰۹۴ج۲،


0 Comments:

Post a Comment

Subscribe to Post Comments [Atom]

<< Home